آئیے اللہ سایئں کو خط لکھیں
آج کل کے نفسا نفسی کے دور میں ہر انسان کسی نہ کسی پریشانی اور ذہنی ہیجان میں مبتلا ہے۔ اکثریت اپنے ساتھ بھی سچی نہیں اور ہر وقت ایک دوئ کا شکار اپنے آپ سے جدا ہو کر رہتے ہیں۔
اس سب کے نتیجے میں ایک وقت آتا ہے کہ انسان تھک جاتا ہے اور کسی سے اپنا دل کی اصل کیفیت بیان نہیں کر سکتا۔ کیونکہ اس نے اپنے قریبی ترین انسانوں کے سامنے بھی ایک مصنوعی خول چڑھایا ہوتا ہے۔ اب وہ مارا مارا پھرتا ہے کہ کوئ تو ملے جس کے سامنے اپنے دل کا رانجھا راضی کر سکے۔
اس صورتحال میں ایک طریقہ جو کہ اس کے دل کے سکون کا باعث بن سکتا ہے وہ ہے اپنے رب اپنے مالک اپنے خالق سے رابطہ۔
ایسے تو دعا اور فریاد رسی کے بہت سارے طریقے ہیں لیکن ان میں ایک طریقہ ایسا ہے جو دل کے بوجھ کو ہلکا پھلکا کر سکتا ہے۔
وہ ہے اللہ سایئں کو خط لکھنا۔
جی ہاں، اپنے سارے خیالات، احساسات اور جذبات کو ایک کاغذ کے ٹکرے پر رکھ دینا اور وہ بھی اس ذات کے سامنے جو نہ جج کرتی ہے نہ ہی آپکا مذاق اڑاتی ہے اور نہ محفل میں رسوا کرتی ہے۔۔
جب بھی دل بھر آۓ پریشانی کے دلدل میں آپ دھنستے چلے جا رہے ہوں تو اسی وقت اپنے اللہ سایئں کو یاد کریں کاغذ قلم پکڑیں اور لکھنا شروع کر دیں۔
ایسے دل سے لکھیں جیسے کسی سچے دوست اور ایسی ذات سے عرض گزار ہو رہے جو آپ کو ناامید نہیں کرے گا دتکارے گا نہیں۔
لکھیں کہ اللہ جی بہت پریشان ہو کمزور ہوں چھوٹا ہوں ہر سہارا آزما لیا کوئ ایسا نہیں جس کے سامنے سچے دل سے سچ کہہ سکوں آپ ہی ہیں کرم کریں۔
لکھیں کہ اللہ سایئں فلاں کام ہے ناممکن ہے لیکن آپ کے یہاں تو کچھ نا ممکن نہیں صرف ایک کن کی گزارش ہے۔
لکھیں اللہ سایئں فلاں گناہ ہے کر کر کے تھک گیا ہوں نہیں چھوڑ پا رہا بہت کوشش کر لی میں نے ہار مانی اپنی طرف سے پورا زور لگا لیا لیکن ناکام رہا اب آپکو درخواست لکھ رہا۔
لکھیں کہ اللہ سایئں میں اپنی ڈگری ، دکان ، نوکری، اور قابلیت کو رازق سمجھ بیٹھا تھا اللہ سایئں میں غلط تھا اصل رازق تو آپ ہیں۔
لکھیں کہ اللہ سایئں بچے نا فرمان ہے والدین بڑھاپے کو پہنچ آۓ تیری ہی امانت ہیں تیری ہی عطا ہیں آزمائش سے بچانا اور اپنی ہی غلامی میں موت دینا۔
الغرض اپنی بے بسی لاچارگی اور ہر طرح سے ذات کی نفی لکھ دیں اور اسے اصل طاقت کا سر چشمہ سمجھ کر ہر بات کہہ دیں۔
ان شاءاللہ آپ دیکھیں گے اس عمل سے آپ کو ذہنی قلبی اور روحانی سکون حاصل ہو گا آپ کا تعلق اپنے مالک سے مضبوط ہو گا اور آپ کا یقین مزید پختہ ہو گا کہ آپ اکیلے نہیں ہیں اللہ سایئں ہیں جو آپ کے ہر وقت ہر حال میں ساتھ ہے۔
یہ ڈپریشن انگزائٹی اور دماغی ہیجان سے نجات کا بہت اچھا طریقہ ہے۔
اللہ کریم آپکو آسانیاں عطا کرے اور آسانیاں تقسیم کرنے کی توفیق عطا کرے۔
آمین یا رب العالمین ۔
One response to “ذہنی سکون: زندگی کے تناؤ کو کم کرنے کا موثر طریقہ”
اس میں کوئی شک ہی نہیں جب آپ اپنے آپ کو اس ذات کے سامنے زیر کردیں اور ذات کی نفی کے ساتھ ساتھ اپنی بے بسی بتائیں تو ویسے ہی اتنا کرم کرنے والا ہے۔ اس سے کرم میں اور اضافہ ہو جاتا ہے۔