Site icon Tahhir's Dossier

Elections in Pakistan – الیکشن 2024

Elections in Pakistan

Elections in Pakistan

Share on social media platforms

آجکل پاکستان میں الیکشن کا موسم ہے اور ہر طرف شور و غل ہے۔ ہر کوئی ووٹروں کو اپنی طرف مائل کرنے کے لیے کوشاں ہے۔ نعرے بازی، کارنر میٹنگیں، اور عزت و احترام کی بارش ہو رہی ہے۔ چاچا جان، ماموں جان، اور دیگر رشتہ داروں کو یاد کیا جا رہا ہے اور پرانے احسانات یاد کروائے جا رہے ہیں۔ مستقبل کے لیے بڑے بڑے وعدے کیے جا رہے ہیں۔

میں حال ہی میں ایک دوست سے بات کر رہا تھا کہ مجھے قرآن کی ایک آیت یاد آگئی:

قُلْ هَلْ یَسْتَوِی الَّذِیْنَ یَعْلَمُوْنَ وَ الَّذِیْنَ لَا یَعْلَمُوْنَ ۔(سورة الزمر آیات نمبر9)

ترجمہ: آپ فرما دیجیئے کیا علم والے اور بے علم برابر ہیں؟

اس آیت کے تناظر میں اگر ہم ووٹنگ سسٹم کو دیکھیں تو کیا ایک پڑھے لکھے آدمی کا ووٹ، ایک حافظ قرآن کا ووٹ، ایک پی ایچ ڈی کا ووٹ، ایک سکالر کا ووٹ، ایک عالم دین کا ووٹ، ایک اکانومسٹ کا ووٹ، ایک بینکر کا ووٹ، اور ایک بزنس مین کا ووٹ ان بے شعور عوام کے ووٹ کے برابر ہے جو کسی کے بھی کہنے پر ووٹ ڈال دیتے ہیں؟

ہمیں سب کو مل کر ووٹنگ سسٹم میں ایسی تبدیلیاں لانی چاہئیں جو ملک و قوم کو ترقی کی راہ پر گامزن کر سکیں۔

میں کچھ تجاویز پیش کرنا چاہوں گا:

تعلیم کو لازمی اور مفت بنایا جائے۔
ووٹرز کو سیاسی شعور اور آگاہی دی جائے۔
انتخابی عمل کو شفاف اور منصفانہ بنایا جائے۔ اور قابل امیدواروں کو ووٹ دیا جائے۔
یہ تبدیلیاں ہمارے ملک کے مستقبل کے لیے بہت ضروری ہیں۔

میں آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ اس تحریر کو اپنے دوستوں اور خاندان کے ساتھ شیئر کریں اور ان سے بھی اس موضوع پر اپنی رائے دینے کی درخواست کریں۔

شکریہ۔

These days, it is election season in Pakistan and there is a lot of noise everywhere. Everyone is trying to woo the voters. There is sloganeering, corner meetings, and a shower of respect and honor. All relatives are being remembered, and old favors are being recalled. Big promises are being made for the future.

I was recently talking to a friend when I remembered a verse from the Quran:

Say, are those who know equal to those who do not know? (Surah Az-Zumar, verse 9)

In the context of this verse, if we look at the voting system, is the vote of an educated person, a Hafiz Quran, a PhD, a scholar, a religious scholar, an economist, a banker, and a businessman equal to the vote of the ignorant masses who vote for anyone who tells them to?

We must all come together to bring about such changes in the voting system that can put the country and nation on the path of progress.

I would like to offer some suggestions:

These changes are very important for the future of our country.

I request you to share this writing with your friends and family and ask them to also give their opinion on this topic.

Thank you.

Exit mobile version