Site icon Tahhir's Dossier

Humanity – انسانیت کا احساس

Humanity

Humanity - Insaniyat ka Ahsaas

Share on social media platforms

انسانیت کا احساس وہ معاشرتی احساس ہے جو ہمیں دوسرے افراد کے ساتھ مہربانی اور اعتماد کی بنیاد پر رہنے پر مشتمل ہے۔ یہ احساس ہمیں دوسرے لوگوں کے دکھ اور دکھ کی ترسیل میں خصوصی دلچسپی رکھنے کا احساس بھی دیتا ہے۔

سیرینہ ہوٹل اسلام آباد میں ایک مشعل نامی فاونڈیشن کی فنڈ ریزنگ پروگرام میں جانے کا اتفاق ہوا جو تیس سال سے غریب اور نادار خواتین اور لڑکیوں کی تعلیم و ترقی کی کاوشوں میں مصروف ہے۔

انہوں نے بتایا کہ کس طرح انہوں نے اس کام کو شروع کیا اور کن کن مراحل سے گزر کر وہ یہاں تک پہنچے۔ اب وہ لوگوں سے مدد کی اپیل کر رہے تھے کہ ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں اور اس کار خیر کو لے کر چلیں۔

یہ فنڈ ریزنگ کے ساتھ ساتھ اردو ادب کے فروغ کی بھی محفل تھی۔

اب وہاں مجھے کوئی جانتا ہی نہیں تھا جبکہ میرا وہاں تقریر کرنے کو دل کر رہا تھا- تقریر کا موقع تو نہیں ملا پھر سوچا اس کو لکھ کر کتھارسس کرتے ہیں شاید کوئی پڑھنے والا اتنے انہماک سے پڑھے کہ ہمارا حق ادا ہوجائے اور اللہ کریم ہمیں بھی اس پر عمل پیرا رہنے کی توفیق دے۔

اس فاونڈیشن اور ان کے کام کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک شعر۔

درد دل کے واسطے پیدا کیا انسان کو
ورنہ اطاعت کے لیے کچھ کم نا تھے کرو بیاں

خداوند کریم نے انسان کو اشرف المخلوقات بنایا اور اس میں عقل رکھ دی اور درد دل عطا کر دیا جس سے وہ فرشتوں سے ممتاز ہوگیا۔

دنیا میں سب سے مشکل کام اپنے لیے کسی کے آگے ہاتھ پھیلانا ہے ۔ اور پھر آپ کسی کے بچوں کے لیے، یتیموں کے مستقبل کے لیے، لاچاروں کی بہتری کے لیے ، بیماروں کے علاج کے لیے کسی کے سامنے فنڈ ریز کرتے ہیں۔ اپنا وقت کسی کی اولاد کی خاطر صرف کرتے ہیں۔ اپنی توانائیاں نسل انسانی کی بہتری کے لیے خرچ کرتے ہیں تو آپ کوئی عام آدمی نہیں۔
( خداوند کریم کے چنے ہوئے لوگوں میں سے ہیں۔ )
یہ خدمت ہر انسان کے حصے میں نہیں آتی۔ اللہ عزوجل جس کو پسند کرتا ہے اس کو اپنی خلق کی خدمت میں لگا دیتا ہے۔ اس کو دنیا میں بھی اجر عطا کیا جاتا ہے اور خیر اسکی نسلوں میں منتقل کر دی جاتی ہے۔ وہ دنیا و آخرت میں سرخرو کر دیا جاتا ہے۔ اسکی غیب سے مدد کر دی جاتی ہے۔ اس کے لیے آسانیاں پیدا کر دی جاتی ہیں۔ اس کو بڑھائیاں عطا کر دی جاتی ہے۔ عزتوں سے نواز دیا جاتا ہے۔

اللہ کریم ہمیں صحیح معنوں میں اس پر عمل پیرا ہونے کی توفیق دے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سخاوت سے وہ سخاوت عطا کرے جس کو اللہ عزوجل اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پسند فرما لیں۔ اور اللہ کریم ہمیں ریاکاری سے بچائے۔

آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ والہ وسلم

Exit mobile version